ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / امریکی ڈیموکریٹس نے دوسری مرتبہ تاریخ رقم کر دی

امریکی ڈیموکریٹس نے دوسری مرتبہ تاریخ رقم کر دی

Thu, 28 Jul 2016 10:56:13  SO Admin   S.O. News Service

واشنگٹن27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ہلیری کلنٹن نے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے وہائٹ ہاؤس کے لیے نامزدگی حاصل کر لی ہے۔ وہ امریکی تاریخ کی پہلی خاتون صدارتی امیدواربن گئی ہیں۔ اس سے قبل باراک اوباما اسی پارٹی کی جانب سے پہلے سیاہ فام امریکی صدر بنے تھے۔سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے2008ء میں بھی امریکی صدارتی امیداور بننے کی کوشش کی تھی تاہم وہ موجودہ صدر باراک اوباما سے شکست کھا گئی تھیں۔ تاہم اس مرتبہ ڈیموکریٹک پارٹی کے کنوینشن میں ہلیری کلنٹن کی نامزدگی ایک رسمی سا اعلان تھا کیونکہ برنی سینڈرز گزشتہ روز ہی کلنٹن کے مقابلے میں دستبردارہوچکے تھے۔ اس موقع پرکلنٹن نے ایک ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگرباہرکوئی چھوٹی سے بچی دیرسے سو کراٹھی ہے، تو میں اسے بتاناچاہوں گی کہ میں امریکا کی پہلی خاتون صدر بن سکتی ہوں اور اب تم میں سے کوئی بھی اس منصب پرپہنچ سکتاہے۔اس نامزدگی کے حوالے سے مختلف مندوبین نے واضح کیا کہ کسی خاتون کا صدارتی امیدوار بننا امریکا کی240سالہ تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔1920ء میں امریکی آئین میں انیسویں ترمیم کی توثیق کے بعد ہی خواتین کو ووٹ ڈالنے کا حق دیاگیاتھا۔ہلیری کلنٹن کے خاوند اور سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے اپنے خطاب میں کہاکہ اگر ہلیری صدر بن جاتی ہیں تووہ وہائٹ ہاؤس میں تبدیلی کے لیے ایک بڑا محرک ثابت ہوں گی، ہلیری مواقع استعمال کرنے اور ہمیں درپیش خطرات کوکم کرنے کی اہل ہیں اور جہاں تک تبدیلی لانے کی بات ہے تو میں کہوں گا کہ ہلیری کو اس میں ملکہ حاصل ہے۔ ہلیری کلنٹن نے وعدہ کیا ہے کہ وہ صدر کے منصب پر فائز ہونے کے بعد تنخواہوں میں عدم مساوات کو ختم کریں گی، اسلحہ رکھنے کے ملکی قوانین کو سخت تر بنائیں گی اور وال اسٹریٹ کے اختیارات کو محدود کریں گی۔ اس موقع پر انہوں نے ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے اپنے انہتر سالہ حریف صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں کہا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں بیٹھنے کے لیے انتہائی نامناسب ہیں۔برنی سینڈرز ہلیری کلنٹن کے حق میں دستبردار ہو چکے ہیں لیکن ان کے کچھ حامی اس فیصلے پر برہم بھی ہیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے ان ناراض کارکنوں نے فلاڈیلفیا میں پارٹی قیادت کے خلاف مظاہرہ بھی کیا۔ اس مظاہرے میں ہزاروں افراد شامل تھے اور ان میں سے زیادہ تر سینڈرز کے چاہنے والے اور افریقی نژاد امریکی شہریوں کے حق میں چلائی جانے والی مہم بلیک لائیوز مَیٹر کے سرگرم کارکن تھے۔ صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کی مہم کے دوران کلنٹن کو2,842ووٹ ملے جبکہ سینڈرز کو 1,865پارٹی مندوبین کی حمایت حاصل ہوئی۔


مسلمان انتہا پسندوں کی دہشت گردی جرمنی تک بھی پہنچ چکی ہے، جرمن صوبائی وزیر اعلیٰ کا بیان
برلن27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)جرمن صوبے باویریا کے وزیر اعلیٰ ہورسٹ زے ہوفر کے مطابق جرمنی کو اب اس حقیقت کو تسلیم کر لینا چاہیے کہ مسلمان انتہاپسندوں کی دہشت گردی اب جرمنی تک بھی پہنچ چکی ہے اور اُسے جواب میں سکیورٹی ہی نہیں بلکہ مہاجرین کی جانب اپنی پالیسیاں بھی مزید سخت بنانی چاہییں۔ زے ہوفر نے، جو چانسلر انگیلا میرکل کے بڑے ناقدین میں شمار ہوتے ہیں، یہ باتیں کل منگل کے روز اپنی جماعت کرسچن سوشل یونین کے رہنماؤں کے ایک اجتماع کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں بتائیں۔اٹھارہ جولائی سے جرمنی میں ہونے والے پَے در پَے کئی حملوں میں چار حملہ آوروں سمیت پندرہ افراد ہلاک اوردرجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔


Share: